سوموار، 10 نومبر
سب باتوں کا جائزہ لیں۔—1-تھس 5:21۔
جس یونانی لفظ کا ترجمہ ”جائزہ لیں“ کِیا گیا ہے، اُس کا تعلق قیمتی دھاتوں کی پرکھ کرنے سے ہے۔ اِس لیے جو باتیں ہم پڑھتے یا سنتے ہیں، ہمیں اُنہیں پرکھ کر یہ دیکھنا چاہیے کہ یہ باتیں سچی ہیں یا نہیں۔ ہمارے لیے ایسا کرنا بہت ضروری ہے کیونکہ ہم بڑی مصیبت کے بہت قریب ہیں۔ دوسروں کی کہی ہر بات پر یقین کرنے کی بجائے ہمیں اپنی سوچنے سمجھنے کی صلاحیت کو اِستعمال کر کے یہ دیکھنا چاہیے کہ ہم جو کچھ پڑھتے یا سنتے ہیں، کیا وہ بائبل کی تعلیم اور یہوواہ کی تنظیم کی ہدایتوں کے مطابق ہے۔ ایسا کرنے سے ہم بُرے فرشتوں کی پھیلائی جھوٹی باتوں میں نہیں آئیں گے اور اُن کی چالوں میں نہیں پھنسیں گے۔ (اَمثا 14:15؛ 1-تیم 4:1) ہم جانتے ہیں کہ ایک گروہ کے طور پر خدا کے بندے بڑی مصیبت سے بچ جائیں گے۔ لیکن ہمیں نہیں پتہ کہ ہم میں سے ہر ایک کے ساتھ کل کیا ہوگا۔ (یعقو 4:14) چاہے ہم بڑی مصیبت کو پار کر لیں یا اُس سے پہلے فوت ہو جائیں، ہمارے پاس یہ پکی اُمید ہے کہ اگر ہم یہوواہ کے وفادار رہیں گے تو ہمیں ہمیشہ کی زندگی ملے گی۔ دُعا ہے کہ ہم سب کا دھیان اِس شاندار اُمید پر رہے اور ہم یہوواہ کے دن کے لیے تیار رہیں! م23.06 ص. 13 پ. 15-16
منگل، 11 نومبر
خدا کچھ نہیں کرتا جب تک کہ اپنا بھید اپنے خدمت گذار نبیوں پر پہلے آشکارا نہ کرے۔ —عامو 3:7۔
ہم نہیں جانتے کہ بائبل میں لکھی کچھ پیشگوئیاں کیسے پوری ہوں گی۔ (دان 12:8، 9) لیکن اگر ہم یہ نہیں سمجھ پاتے کہ بائبل کی کوئی پیشگوئی کیسے پوری ہوگی تو اِس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ یہ پیشگوئی سچی نہیں ہے۔ بےشک ہم اِس بات کا یقین رکھ سکتے ہیں کہ یہوواہ صحیح وقت پر ہمیں وہ سب کچھ بتائے گا جو اُس وقت ہمارے لیے جاننا ضروری ہوگا، بالکل جیسا اُس نے پہلے کِیا۔ بہت جلد قومیں ”امن اور سلامتی“ کا اِعلان کریں گی۔ (1-تھس 5:3) پھر دُنیا کی سیاسی طاقتیں جھوٹے مذہب پر حملہ کریں گی اور اِسے تباہ کر دیں گی۔ (مُکا 17:16، 17) پھر وہ خدا کے بندوں پر حملہ کریں گی۔ (حِز 38:18، 19) اِن واقعات کی وجہ سے ہرمجِدّون کی جنگ شروع ہوگی۔ (مُکا 16:14، 16) ہم اِس بات کا یقین رکھ سکتے ہیں کہ یہ سب کچھ بہت جلد ہونے والا ہے۔ لیکن تب تک آئیے، ہم بائبل کی پیشگوئیوں پر دھیان دیتے رہیں اور دوسروں کی بھی ایسا کرنے میں مدد کریں۔ اور اِس طرح یہ ثابت کرتے رہیں کہ ہم اپنے آسمانی باپ کے بہت شکرگزار ہیں۔ م23.08 ص. 13 پ. 19-20
بدھ، 12 نومبر
آئیں، ایک دوسرے سے محبت کرتے رہیں کیونکہ محبت خدا سے ہے۔ —1-یوح 4:7۔
جب پولُس رسول ایمان، اُمید اور محبت کی بات کر رہے تھے تو اِس کے آخر میں اُنہوں نے کہا: ”محبت اِن میں سے سب سے اہم ہے۔“ (1-کُر 13:13) پولُس نے ایسا کیوں کہا؟ مستقبل میں ہمیں نئی دُنیا کے حوالے سے خدا کے وعدوں پر ایمان کی ضرورت نہیں ہوگی اور نہ ہی اِس بات کی اُمید کی کہ یہ وعدے ضرور پورے ہوں گے کیونکہ اُس کے یہ وعدے پورے ہو چُکے ہوں گے۔ لیکن ہمیں یہوواہ اور لوگوں سے محبت رکھنے کی ہمیشہ تک ضرورت ہوگی۔ اصل میں تو یہوواہ اور لوگوں کے لیے ہماری محبت ہمیشہ بڑھتی رہے گی۔ پولُس نے یہ بات اِس لیے بھی کہی کیونکہ محبت سچے مسیحیوں کی پہچان ہے۔ یسوع نے اپنے رسولوں سے کہا تھا: ”اگر آپ کے درمیان محبت ہوگی تو سب لوگ پہچان جائیں گے کہ آپ میرے شاگرد ہیں۔“ (یوح 13:35) اِس کے علاوہ ایک دوسرے سے محبت کی وجہ سے ہم متحد رہتے ہیں۔ پولُس رسول نے محبت کو ایک ایسا بندھن کہا ”جو لوگوں کو پوری طرح متحد کرتا ہے۔“ (کُل 3:14) یوحنا رسول نے اپنے ہمایمانوں کے نام ایک خط میں کہا: ”جو شخص خدا سے محبت کرتا ہے، وہ اپنے بھائی سے بھی محبت کرے۔“ (1-یوح 4:21) جب ہم دوسروں کے لیے محبت دِکھاتے ہیں تو اصل میں ہم خدا کے لیے محبت دِکھا رہے ہوتے ہیں۔ م23.11 ص. 8 پ. 1، 3